ایران اور پاکستان میں مذہبی دہشتگردوں کو حکومتی سر پرستی حاصل ہے ،حیر بیار مری
لندن : بلوچ قوم دوست رہنماء حیر بیار مری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے ، کہ دنیا و عالمی برادری کو مذہبی دہشت گردی کی صورت میں جو چیلنج آج کی صورتحال میں ایران اور پاکستان کی جانب سے درپیش ہے اور یہ چیلنج نئے افکار کی بیخ کنی کرتے ہوئے ، جس طرح سے بنیاد پرستی اور جہادی کلچر کو پروان چڑھا رہا ہے اس کا موثر انداز میں جواب دینے کی ضرورت ہے وگرنہ اس سلسلے میں عالمی برادری کا کمزور ردعمل اسی طرح انسانی المیوں کو جنم دیتا رہے گا
لندن : بلوچ قوم دوست رہنماء حیر بیار مری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے ، کہ دنیا و عالمی برادری کو مذہبی دہشت گردی کی صورت میں جو چیلنج آج کی صورتحال میں ایران اور پاکستان کی جانب سے درپیش ہے اور یہ چیلنج نئے افکار کی بیخ کنی کرتے ہوئے ، جس طرح سے بنیاد پرستی اور جہادی کلچر کو پروان چڑھا رہا ہے اس کا موثر انداز میں جواب دینے کی ضرورت ہے وگرنہ اس سلسلے میں عالمی برادری کا کمزور ردعمل اسی طرح انسانی المیوں کو جنم دیتا رہے گا ، جس طرح سے پاکستان اپنا اثر و رسوخ اور بالا دستی بڑھانے کی خاطر افغانستان کو حالیہ دنوں میں غیر مستحکم کرنے کیلئے جہادیوں کو استعمال کرتے ہوئے خونی کھیل کھیل رہا ہے ضرورت ہے کہ دنیا کو مذہبی جنونیت اور جہادی کلچر کی زنجیروں میں جھکڑنے کی ان کوششوں کے سامنے بند باندھا جائے انہوں نے کہا کہ ایران و پاکستان خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے اور اپنی بالا دستی قائم رکھنے کی خاطر مذہبی جنونیت اورمذہبی عقیدے کو استعمال کرتے ہوئے نہ صرف خطے کی امن کو تہہ و بالا کر رہے ہیں ، بلکہ عالمی امن کو بھی خطرے سے دوچار کر رہے ہیں پاکستان مذہبی جہادی کلچر اور دہشت گردی کو ہوا دینے کا مرکز و فیکٹری ہے جس طرح شہد کی مکھیوں کا جب تک ملکہ زندہ ہے ان کا شہد بنانے کا سسٹم چل رہا ہوتا ہے جوں ہی ملکہ مر جاتی ہے تو ان کا نظام بھی درہم برہم ہوجاتا ہے بالکل اسی طرح مذہبی دہشت گردی بھی پاکستان کی سسٹم کا مرکزی آلہ ہے جب یہ آلہ ناکارہ ہوجائے تو پاکستان کا سسٹم نہیں چل سکے گا۔ حیربیار مری نے کہا کہ پاکستان مذہبی منافرت کی بنیاد پر بنایا گیا ہے اس لئے اس کی مرگ و زیست مذہبی منافرت پھیلانے میں ہے ۔ پاکستان ہمیشہ مذہب کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتا آرہا ہے آج کے پنجابی مسلمانوں نے مغل حکومت کے دوران جزیہ ٹیکسوں سے بچنے کے لیے اسلام قبو ل کیا تھا ۔ انہوں نے اپنے معاشی مفادات کے لیے اپنے مذہب تک کو تبدیل کر دیا ۔ اس سے ظاہر ہوتا کہ انہیں اسلام سے کوئی محبت نہیں 9/11 سے پہلے پاکستان افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پاکستانی جہادی فیکٹریوں (مدرسوں) سے جہادی تیار کر کے افغانستان اور کشمیر میں بھیجتا رہا جس کے لیے اسے سوویت یونین کے خلاف جہاد کرنے کے پیسے ملتے تھے۔ اور 9/11کے بعد بش کی ایک دھمکی کی وجہ سے ظاہری طور پر اپنے بنائے گئے مذہبی دہشت گردوں کے ایک درجن گروہوں کو مار کر خفیہ طور پر سینکڑوں نئے گروہ مختلف ناموں سے تیار کرتا رہا اسی طرح امریکہ اور یورپ کو بے وقوف بنا کر ایک طرف مغرب سے پیسہ اور امداد لوٹتا رہا تودوسری طرف اس پیسے اور امداد کی مدد سے نئے جہادی تیار کر کے افریقہ یورپ افغانستان اور ہندوستان میں پھیلاتا رہا ہے پنچابی مسلمانوں کی ذہنیت شروع دور سے ایسے بنا ہے کہ مذہب کو صرف اپنے مفادات اور اپنے آپ کو بچانے کے لیے استعمال کیا جائے حیربیار مری نے کہا کہ۔ اور اس سے سب سے بڑا نقصان پنجاب کو ہوگا اسی لیے پنجابی مسلمان اپنے آپ کو بچانے کے لیے مذہبی منافرت اور شر انگیزی کا سہار ا لیے ہوئے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف امریکی اور یورپی امدا د سے جہادیوں کو تربیت دے کر اور اسلحہ فراہم کر کے انہیں افغانستا ن میں موجود نیٹو فورسز اور افغان عوام و آرمی کے خلاف استعمال کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب امریکہ کی جانب سے دیے گئے دفاعی سازوسامان اور ہیلی کاپٹروں کو بلوچوں کے خلاف استعمال کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام دستیاب حربوں کو استعمال کرتے ہوئے زیر تسلط بلوچ معاشرے میں سیاسی، معاشی اور سماجی رکاوٹیں ڈالنے کے ساتھ انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے ساتھ ساتھ عالمی جنگی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں بھی کر رہا ہے بلوچ فرزندوں کو اغواء کرکے ٹارچر سیلوں میں ان پر انسانیت سوز تشدد کر کے ان کی تشدد زدہ مسخ لاشوں کو بلوچستان کے طول و عرض میں پھینک کر جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے ۔ دہشت گردی کے ساتھ پنجابی مسلمانوں کے معاشی مفادات وابستہ ہیں اس لیے وہ اپنی تمام تر قوت مزید دہشت گرد بنانے اور دنیا میں پھیلانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اس وقت اس کے سامنے جو بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہے وہ بلوچ قوم ہے کیونکہ بلوچ فرزند شعوری حوالے سے پاکستانی دہشت گردی اور اپنے ملک پر قبضہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ،ان کی یہ آگاہی ہی پاکستان کے لئے امر دشوار ہے ۔ لیکن اس کے باوجود عالمی برادری کی بلوچ قوم کو نظر انداز کرنا سمجھ سے بالا تر ہے ۔ حیربیار مری نے مزید کہا کہ ایران اپنے مفادات ،بالادستی اور ایٹمی عزائم کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے امریکہ سے ڈیل کرکے وقتی طور پہ موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے یہ ایرانی عزائم عالمی امن کیلئے خطرناک ثابت ہونگے اوبامہ انتظامیہ کو امریکی کانگریس کے اکثریتی ممبران کی اس سلسلے میں تحفظات و خدشات کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی امن کو ایرانی عزائم سے بچانے کی خاطر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چائیے انہوں نے کہا کہ افغانستان چار دھائیوں کی جنگی صورتحال کی وجہ سے کمزور ضرور ہوا ہے لیکن وہ پاکستانی چالبازیوں کو خوب سمجھ رہا ہے مغربی دنیا اور امریکہ کو بھی پاکستان کی ان چالبازیوں اور جہادی کلچر کو فروغ دینے والی سازشوں کو سمجھنا چائیے کیوں کہ جب تک پاکستان کی جہادی فیکٹری والی مرکزیت قائم رہے گا فورسز پنجابی مفادات اور بالادستی کی خاطر افغانستان کے ساتھ ساتھ دیگر ہمسائیہ ممالک اور عالمی دنیا کو دہشت گردی سے دوچار کرتا رہے گا اور مذہبی گروہوں کی شکل میں اس پاکستانی فیکٹری کی پیداوار دنیا کے امن کو تہہ و بالا کرتا رہے گا جب تک اس مرکزیت کو ختم نہیں کیا جاتا اس خطے سے مذہبی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔